حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پانچویں سالانہ انٹرنیشنل حضرت امام حسین علیہ السلام کانفرنس، ادارۂ منہاج الحسین لاہور میں منعقد ہوئی، جس سے مرجع عالی قدر حافظ بشیر حسین نجفی مدظلہ العالی کے فرزند ارجمند علامہ شیخ ابو صادق علی النجفی نجف اشرف عراق، علامہ شیخ محمد باقر بحسون نجف اشرف عراق، صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور بیرسٹر اظفر علی ناصر، سیکرٹری اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، بانی و سرپرست اعلیٰ ادارۂ منہاج الحسین و رکن اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد حسین اکبر، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران جعفر روناس، قونصلیٹ جنرل ایران آقائے مہران موحد فر، امیر جمیعت اہلحدیث و رکن اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان ڈاکٹر سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، رکن اسلامی نظریاتی کونسل سندر شریف پیر حبیب عرفانی، علامہ حسن رضا باقر، ڈاکٹر صداقت علی فریدی، علامہ رائے ظفر علی، سابقہ چیئرمین آئی او لعل مہدی خان، رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ محمد افضل حیدری، پرویز اکبر ساقی وحدت اسلامی، مولانا باقر گھلو، علامہ غلام مصطفی ٰ نیئر علوی، وکیل مطلق آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی علامہ امجد علی عابدی، علامہ سید غلام شبیر نجفی، علامہ محمد رشید ترابی، ڈاکٹر حسنات احمد، پیر نوبہار شاہ، علامہ امجد علی جعفری گوجرانوالہ، مولانا حسن رضا خان، مولانا آغا غلام کاظم اعوان، قاری اذکارحسین ، مولانا رضوان ترابی،مولانا سید امتیاز عباس کاظمی، مولانا عظمت عباس، مولانا سجاد حسین جوادی، سید رضی عباس شمسی، مولانا نذر حسین قمی، مولانا حسن رضا قمی ،مولانا حیدر علی ترابی، ڈاکٹر سید سجاد رضوی، ڈاکٹر سید سجاد زیدی، مولانا جعفر عباس و دیگر مقررین نے خطاب فرمایا اور امام حسین علیہ السلام کی شان بیان کی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام حسین علیہ السلام ہدایت کا چراغ اور نجات کی کشتی ہیں۔ آپ حق کا معیار ہیں، آپ کے راستے پر چل کر دنیا و آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے۔ آپ کی کربلائی تحریک سے ہر زندہ ضمیر انسان متاثر ہوا ہے۔ خواہ اس کا تعلق کسی بھی علاقہ، مذہب، ثقافت اور زبان سے ہو۔ آپؑ نے ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا سبق دیا ہے جیساکہ آج فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرنے والے اور میدان عمل میں ڈٹ جانے والوں کا کہیں نہ کہیں کربلا اور امام حسین ؑ سے تعلق ضرور ہے ۔ کربلا سے وابستہ رہنے والے کمیت نہیں دیکھتے بلکہ کیفیت دیکھتے ہیں اور بہتر بھی لاکھوں سے جیت جاتے ہیں کیونکہ یہ ایمان، استقامت وفا اور جواں مردی کا سبق دیتے ہیں۔
آخر میں اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کا نیز اعلان کیا گیا۔